غبار و گرد نے سمجھا ہے رہنما مجھ کو
دلچسپ معلومات
(شاخسار، کٹک)
غبار و گرد نے سمجھا ہے رہنما مجھ کو
تلاش کرتا پھرا ہے یہ قافلہ مجھ کو
طویل راہ سفر پر ہیں پھوٹ پھوٹ پڑا
نہ کیوں سمجھتے مرے پیر آبلہ مجھ کو
شکست دل کی صدا ہوں بکھر بھی جانے دے
خطوط و رنگ کی زنجیر مت پنہا مجھ کو
زمین پر ہے سمندر فلک پہ ابر غبار
اتارتی ہے کہاں دیکھیے ہوا مجھ کو
سکوت ترک تعلق کا اک گراں لمحہ
بنا گیا ہے صداؤں کا سلسلہ مجھ کو
وہ دور دور سے اب کیوں مجھے جلاتا ہے
قریب آ کے بہت جو بجھا گیا مجھ کو
رچا کے ایک طلسم ثوابت و سیار
کشش میں اپنی بلانے لگا خلا مجھ کو
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 73)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.