Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گو داغ ہو گئے ہیں وہ چھالے پڑے ہوئے

ہوش ترمذی

گو داغ ہو گئے ہیں وہ چھالے پڑے ہوئے

ہوش ترمذی

گو داغ ہو گئے ہیں وہ چھالے پڑے ہوئے

ہیں اب بھی دل میں تیرے حوالے پڑے ہوئے

دشت وفا میں جل کے نہ رہ جائیں اپنے دل

وہ دھوپ ہے کہ رنگ ہیں کالے پڑے ہوئے

شعلہ سا رنگ کیا ہے وہ حسن کرشمہ ساز

ہیں کشمکش میں دیکھنے والے پڑے ہوئے

شبنم سزا ہے جرأت افشائے راز کی

گویا زبان گل میں ہیں چھالے پڑے ہوئے

دیکھو ہمیں کہ منزل ہوش و طلب میں ہیں

لیکن لب سوال پہ تالے پڑے ہوئے

بے حس گزر نہ یوں چمن روزگار سے

کانٹے یا پھول کچھ تو اٹھا لے پڑے ہوئے

جائیں گے شکل نو سے سر بزم یار ہوشؔ

منہ پر بھبوت کان میں بالے پڑے ہوئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے