گرچہ سہل نہیں لیکن تیرے کہنے پر لاؤں گا
گرچہ سہل نہیں لیکن تیرے کہنے پر لاؤں گا
کاٹ کے اپنے ہاتھوں میں اب اپنا ہی سر لاؤں گا
جس میں ہوں تیار کھڑی ہر سمت سرابوں کی فصلیں
اپنے کندھوں پر وہ ریگستان اٹھا کر لاؤں گا
قوس قزح کے رنگوں سے تیار کروں گا نقش نیا
رہ جاؤ انگشت بدنداں ایسا منظر لاؤں گا
ان کی یاد میں بہتے آنسو خشک اگر ہو جائیں گے
سات سمندر اپنی خالی آنکھوں میں بھر لاؤں گا
جا پہنچوں گا تخت معلی تک اپنی فریاد لیے
دست خاص سے لکھوا کر اک نیا مقدر لاؤں گا
- کتاب : kushaad (Pg. 38)
- Author : saadiq
- مطبع : meyaar publication (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.