Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے

جون ایلیا

گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے

جون ایلیا

گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے

وہ کون ہے جسے دیکھا نہیں کبھی میں نے

ترا خیال تو ہے پر ترا وجود نہیں

ترے لیے تو یہ محفل سجائی تھی میں نے

ترے عدم کو گوارا نہ تھا وجود مرا

سو اپنی بیخ کنی کی کمی نہ کی میں نے

ہیں میری ذات سے منسوب صد فسانۂ عشق

اور ایک سطر بھی اب تک نہیں لکھی میں نے

خود اپنے عشوہ و انداز کا شہید ہوں میں

خود اپنی ذات سے برتی ہے بے رخی میں نے

مرے حریف مری یکہ تازیوں پہ نثار

تمام عمر حلیفوں سے جنگ کی میں نے

خراش نغمہ سے سینہ چھلا ہوا ہے مرا

فغاں کہ ترک نہ کی نغمہ پروری میں نے

دوا سے فائدہ مقصود تھا ہی کب کہ فقط

دوا کے شوق میں صحت تباہ کی میں نے

زبانہ زن تھا جگر سوز تشنگی کا عذاب

سو جوف سینہ میں دوزخ انڈیل لی میں نے

سرور مے پہ بھی غالب رہا شعور مرا

کہ ہر رعایت غم ذہن میں رکھی میں نے

غم شعور کوئی دم تو مجھ کو مہلت دے

تمام عمر جلایا ہے اپنا جی میں نے

علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں

وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے

رہا میں شاہد تنہا نشین مسند غم

اور اپنے کرب انا سے غرض رکھی میں نے

مأخذ :
  • Shayad

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے