غموں سے یوں وہ فرار اختیار کرتا تھا
غموں سے یوں وہ فرار اختیار کرتا تھا
فضا میں اڑتے پرندے شمار کرتا تھا
بیان کرتا تھا دریا کے پار کے قصے
یہ اور بات وہ دریا نہ پار کرتا تھا
بچھڑ کے ایک ہی بستی میں دونوں زندہ ہیں
میں اس سے عشق تو وہ مجھ سے پیار کرتا تھا
یوں ہی تھا شہر کی شخصیتوں کو رنج اس سے
کہ وہ ضدیں بھی بڑی پر وقار کرتا تھا
کل اپنی جان کو دن میں بچا نہیں پایا
وہ آدمی کہ جو آہٹ پہ وار کرتا تھا
وہ جس کے صحن میں کوئی گلاب کھل نہ سکا
تمام شہر کے بچوں سے پیار کرتا تھا
صداقتیں تھیں مری بندگی میں جب اظہرؔ
حفاظتیں مری پروردگار کرتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.