Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئی یک بہ یک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو میرے قرار ہے

بہادر شاہ ظفر

گئی یک بہ یک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو میرے قرار ہے

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    گئی یک بہ یک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو میرے قرار ہے

    کروں اس ستم کو میں کیا بیاں مرا غم سے سینہ فگار ہے

    یہ رعایۂ ہند تبہ ہوئی کہوں کیا جو ان پہ جفا ہوئی

    جسے دیکھا حاکم وقت نے کہا یہ بھی قابل دار ہے

    یہ کسی نے ظلم بھی ہے سنا کہ دی پھانسی لوگوں کو بے گناہ

    وہی کلمہ گویوں کی سمت سے ابھی دل میں ان کے بخار ہے

    نہ تھا شہر دہلی یہ تھا چمن کہو کس طرح کا تھا یاں امن

    جو خطاب تھا وہ مٹا دیا فقط اب تو اجڑا دیار ہے

    یہی تنگ حال جو سب کا ہے یہ کرشمہ قدرت رب کا ہے

    جو بہار تھی سو خزاں ہوئی جو خزاں تھی اب وہ بہار ہے

    شب و روز پھول میں جو تلے کہو خار غم کو وہ کیا سہے

    ملے طوق قید میں جب انہیں کہا گل کے بدلے یہ ہار ہے

    سبھی جادہ ماتم سخت ہے کہو کیسی گردش بخت ہے

    نہ وہ تاج ہے نہ وہ تخت ہے نہ وہ شاہ ہے نہ دیار ہے

    جو سلوک کرتے تھے اور سے وہی اب ہیں کتنے ذلیل سے

    وہ ہیں تنگ چرخ کے جور سے رہا تن پہ ان کے نہ تار ہے

    نہ وبال تن پہ ہے سر مرا نہیں جان جانے کا ڈر ذرا

    کٹے غم ہی، نکلے جو دم مرا مجھے اپنی زندگی بار ہے

    کیا ہے غم ظفرؔ تجھے حشر کا جو خدا نے چاہا تو برملا

    ہمیں ہے وسیلہ رسول کا وہ ہمارا حامیٔ کار ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    مکیش

    مکیش

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے