Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئے زمانے کی صورت بدن چرائے وہ

اختر ہوشیارپوری

گئے زمانے کی صورت بدن چرائے وہ

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    گئے زمانے کی صورت بدن چرائے وہ

    نئی رتوں کی طرح سے بھی مسکرائے وہ

    ہزار میری نفی بھی کرے وہ میرا ہے

    کہ میرے ہونے کا احساس بھی دلائے وہ

    ہر ایک شخص یہاں اپنے دل کا مالک ہے

    میں لاکھ اس کو بلاؤں مگر نہ آئے وہ

    ہوا کی آہٹیں سنتا ہوں دھڑکنوں کی طرح

    مثال شمع مجھے رات بھر جگائے وہ

    مرے بدن کو لہو رنگ پیرہن بھی دے

    مری قبا سے مرے زخم بھی چھپائے وہ

    مری رگوں کا لہو بنت عم سے ملتا ہے

    میں اپنا آپ بھی دیکھوں تو یاد آئے وہ

    تمام رات گزاری ہے کرچیاں چنتے

    سحر ہوئی تو نیا آئنہ دکھائے وہ

    مرا وجود کتابوں میں حرف حرف ہوا

    خدا کرے مری آواز بن کے آئے وہ

    وہ ایک شعلۂ جوالہ جو چھوئے جل جائے

    مگر خود اپنے ہی سائے سے خوف کھائے وہ

    یہ کیا کہ مجھ کو چھپایا ہے میری نظروں سے

    کبھی تو مجھ کو مرے سامنے بھی لائے وہ

    میں اپنے آپ سے نکلا تو سامنے وہ تھا

    اور اب یہ سوچ رہا ہوں کہیں کو جائے وہ

    پلٹ چکا ہوں ورق زندگی کے اے اخترؔ

    حریم شب میں دبے پاؤں پھر بھی آئے وہ

    مأخذ :
    • کتاب : Auraaq (Pg. 43)
    • Author : Nov. Dec. 1974
    • اشاعت : Nov. Dec. 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے