گانٹھی ہے اس نے دوستی اک پیش امام سے
گانٹھی ہے اس نے دوستی اک پیش امام سے
عادلؔ اٹھا لو ہاتھ دعا و سلام سے
پانی نے راستہ نہ دیا جان بوجھ کر
غوطے لگائے پھر بھی رہے تشنہ کام سے
میں اس گلی سے سر کو جھکائے گزر گیا
چلغوزے پھینکتی رہی وہ مجھ پہ بام سے
وہ کون تھا جو دن کے اجالے میں کھو گیا
یہ چاند کس کو ڈھونڈنے نکلا ہے شام سے
کونے میں بادشاہ پڑا اونگھتا رہا
ٹیبل پہ رات کٹ گئی بیگم غلام سے
نشہ سا ڈولتا ہے ترے انگ انگ پر
جیسے ابھی بھگو کے نکالا ہو جام سے
- کتاب : Hashr ki subh darakhshaz ho (Pg. 227)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.