غالباً وقت کی کمی ہے یہاں
غالباً وقت کی کمی ہے یہاں
ورنہ ہر چیز دیدنی ہے یہاں
سارے رستے ادھر ہی آتے ہیں
یہ جو آباد اک گلی ہے یہاں
یہ ہوا یوں ہی خاک چھانتی ہے
یا کوئی چیز کھو گئی ہے یہاں
زندگی ہی مرا اثاثہ ہے
وہ بھی تقسیم ہو رہی ہے یہاں
کیوں اندھیرا نظر نہیں آتا
کون سی ایسی روشنی ہے یہاں
موت کاسہ اٹھائے پھرتی ہے
اور تہی دست زندگی ہے یہاں
میرے اندر کا شور ہے مجھ میں
ورنہ باہر تو خامشی ہے یہاں
شہر اپنا دکھائی دیتا ہے
ویسے ہر شخص اجنبی ہے یہاں
کون سی شے ہے دائمی غائرؔ
کون سی بات آخری ہے یہاں
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 46)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.