Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فوج مژگاں کا کچھ ارادہ ہے

منیر  شکوہ آبادی

فوج مژگاں کا کچھ ارادہ ہے

منیر  شکوہ آبادی

فوج مژگاں کا کچھ ارادہ ہے

زلف پیچاں نے لام باندھا ہے

لب رنگیں کو کس نے چوسا ہے

دیکھ لو یہ عقیق جھوٹا ہے

کون آیا چھڑی سواری سے

نے سواری کا کس کی شہرا ہے

دانت کھٹے ہوئے اناروں کے

ان کا سیب ذقن یہ میٹھا ہے

بوسۂ لب دیا جو بگڑے غیر

پھوٹ میں تم نے قند ڈالا ہے

کاٹتے ہو ہمارے نام کے حرف

خوب شوشہ ہے زور فقرا ہے

وصف قد کے دو چند ہیں مضموں

کوئی مصرع نہیں ہے دہرا ہے

دانت کنگھی کا ہے مگر مجھ پر

مار گیسو جو کاٹے کھاتا ہے

خوب ہے وصل عاشق و معشوق

یہ بھی جوڑی کا ایک نسخہ ہے

زخم دل پر نمک چھڑکواؤ

ذائقہ میرے منہ کا پھیکا ہے

غیر کے گھر بجا رہے ہو ستار

تم نے در پردہ ٹھاٹ بدلا ہے

کوئی تازہ کنواں جھکائیں گے

ان دنوں اختلاط گہرا ہے

چٹکی انگیا میں تم نہ ٹکواؤ

گورے سینہ میں نیل پڑتا ہے

بوسہ ہونٹوں کا مل گیا کس کو

دل میں کچھ آج درد میٹھا ہے

چین سے ہیں فقیر بعد فنا

قبر کے بھی سرہانے تکیہ ہے

اے منیرؔ آپ کیوں ہیں آزردہ

یہ تو کہئے مزاج کیسا ہے

مأخذ :
  • Muntakhabul-Alam

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے