فرق نہیں پڑتا ہم دیوانوں کے گھر میں ہونے سے
فرق نہیں پڑتا ہم دیوانوں کے گھر میں ہونے سے
ویرانی امڈی پڑتی ہے گھر کے کونے کونے سے
اپنی اس کم ظرفی کا احساس کہاں لے جاؤں میں
سن رکھا تھا الجھن کچھ کم ہو جاتی ہے رونے سے
بعد از وقت پشیماں ہو کر زخم نہیں بھر سکتے تم
دامن کے دھبے البتہ مٹ سکتے ہیں دھونے سے
کانٹے بونے والے سچ مچ تو بھی کتنا بھولا ہے
جیسے راہی رک جائیں گے تیرے کانٹے بونے سے
میرے تیکھے شعر کی قیمت دکھتی رگ پر کاری چوٹ
چکنی چپڑی غزلیں بے شک آپ خریدیں سونے سے
آنکھوں میں یہ رات کٹے تو ٹھیک مظفرؔ حنفی جی
رہزن جھنجھلایا بیٹھا ہے اک منزل سر ہونے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.