فقط اس ایک الجھن میں وہ پیاسا دور تک آیا
فقط اس ایک الجھن میں وہ پیاسا دور تک آیا
چمکتی ریت پیچھے تھی کہ دریا دور تک آیا
مرے خاشاک میں پڑنے کو بے کل تھا شرر کوئی
مرا دامن پکڑنے ایک شعلہ دور تک آیا
ذرا آگے گیا تو پھول بھی تھے نرم سائے بھی
نظر تو دھوپ کا اک زرد خطہ دور تک آیا
کیا غارت محبت کی فقط ایک تیز بارش نے
اتر کر دل سے سب رنگ تمنا دور تک آیا
خطا کس کی ہے تم ہی وقت سے باہر رہے شاہیںؔ
تمہیں آواز دینے ایک لمحہ دور تک آیا
- کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 369)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.