Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک میں بھی ہوں کلہ داروں کے بیچ

عبید اللہ علیم

ایک میں بھی ہوں کلہ داروں کے بیچ

عبید اللہ علیم

ایک میں بھی ہوں کلہ داروں کے بیچ

میرؔ صاحب کے پرستاروں کے بیچ

روشنی آدھی ادھر آدھی ادھر

اک دیا رکھا ہے دیواروں کے بیچ

میں اکیلی آنکھ تھا کیا دیکھتا

آئینہ خانہ تھے نظاروں کے بیچ

ہے یقیں مجھ کو کہ سیارے پہ ہوں

آدمی رہتے ہیں سیاروں کے بیچ

کھا گیا انساں کو آشوب معاش

آ گئے ہیں شہر بازاروں کے بیچ

میں فقیر ابن فقیر ابن فقیر

اور اسکندر ہوں سرداروں کے بیچ

اپنی ویرانی کے گوہر رولتا

رقص میں ہوں اور بازاروں کے بیچ

کوئی اس کافر کو اس لمحے سنے

گفتگو کرتا ہے جب یاروں کے بیچ

اہل دل کے درمیاں تھے میرؔ تم

اب سخن ہے شعبدہ کاروں کے بیچ

آنکھ والے کو نظر آئے علیمؔ

اک محمد مصطفی ساروں کے بیچ

مأخذ :
  • کتاب : Veeran sarai ka diya (Pg. 43)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے