کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی
ہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی
قیمت میں دید رخ کی ہم نقد جاں لگاتے
بازار ناز لگتا دل کی خرید ہوتی
کچھ اپنی بات کہتے کچھ میرا حال سنتے
ناز و نیاز کی یوں گفت و شنید ہوتی
جلوے دکھاتے جاتے وہ طرز دلبری کے
اور دل میں یاں ہوائے ناز مزید ہوتی
تیغ نظر سے دل پر وہ وار کرتے جاتے
اور لب پہ یاں صدائے ھل من مزید ہوتی
ابرو سے ان کے غمزہ تیر ادا لگاتا
یہ دل قتیل ہوتا یہ جاں شہید ہوتی
کچھ حوصلہ بڑھاتا انداز لطف جاناں
کچھ دغدغہ سا ہوتا کچھ کچھ امید ہوتی
- کتاب : Intekhabe Kalam (Pg. 58)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.