دور سے آنکھیں دکھاتی ہے نئی دنیا مجھے
دور سے آنکھیں دکھاتی ہے نئی دنیا مجھے
گلشن ہستی نظر آتا ہے اک صحرا مجھے
عقل کی وادی میں ہوں گم کردۂ مقصود عشق
ڈھونڈھتا ہوں اور نہیں ملتا کوئی رستا مجھے
یہ بھی اک دھوکا تھا نیرنگ طلسم عقل کا
اپنی ہستی پر بھی ہستی کا ہوا دھوکا مجھے
شوق میرا طالب دیدار ہو جاتا اگر
دیکھتا موسیٰؔ مجھے سینا مجھے جلوا مجھے
شاعری کیا کفش بردار گرامی ہوں حفیظؔ
بے کمالی کے سوا کوئی نہیں دعویٰ مجھے
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 118)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.