دل میں پھر وصل کے ارمان چلے آتے ہیں
دل میں پھر وصل کے ارمان چلے آتے ہیں
میرے روٹھے ہوئے مہمان چلے آتے ہیں
ان کے آتے ہی ہوا حسرت و ارماں کا ہجوم
آج مہمان پہ مہمان چلے آتے ہیں
آپ ہوں ہم ہوں مئے ناب ہو تنہائی ہو
دل میں رہ رہ کے یہ ارمان چلے آتے ہیں
اس نے یہ کہہ کے مجھے دور ہی سے روک دیا
آپ سے جان نہ پہچان چلے آتے ہیں
روٹھ بیٹھے ہیں مگر چھیڑ چلی جاتی ہے
کبھی پیغام کبھی پان چلے آتے ہیں
یہ رہا حضرت بیخودؔ کا مکاں آؤ چلیں
ابھی دم بھر میں مری جان چلے آتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 171)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.