Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

ابن انشا

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

ابن انشا

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

اس بات سے ہم کو کیا مطلب یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو

اک بھیک کے دونوں کاسے ہیں اک پیاس کے دونو پیاسے ہیں

ہم کھیتی ہیں تم بادل ہو ہم ندیاں ہیں تم ساگر ہو

یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سا

نا گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم ہو کوئی نشتر ہو

ہم سانجھ سمے کی چھایا ہیں تم چڑھتی رات کے چندرماں

ہم جاتے ہیں تم آتے ہو پھر میل کی صورت کیوں کر ہو

اب حسن کا رتبہ عالی ہے اب حسن سے صحرا خالی ہے

چل بستی میں بنجارہ بن چل نگری میں سوداگر ہو

جس چیز سے تجھ کو نسبت ہے جس چیز کی تجھ کو چاہت ہے

وہ سونا ہے وہ ہیرا ہے وہ ماٹی ہو یا کنکر ہو

اب انشاؔ جی کو بلانا کیا اب پیار کے دیپ جلانا کیا

جب دھوپ اور چھایا ایک سے ہوں جب دن اور رات برابر ہو

وہ راتیں چاند کے ساتھ گئیں وہ باتیں چاند کے ساتھ گئیں

اب سکھ کے سپنے کیا دیکھیں جب دکھ کا سورج سر پر ہو

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے