دیر سے سو کر اٹھنے والو تڑپو لیکن شور نہ ہو
دیر سے سو کر اٹھنے والو تڑپو لیکن شور نہ ہو
تم کو حق ہے آئینوں کو توڑو لیکن شور نہ ہو
ہم سایے کا سکھ تو اس کے خواب کا پورا ہونا ہے
تم پر رقت طاری ہو تو رو لو لیکن شور نہ ہو
شام ڈھلے پرواز سمٹ کر شاخوں پر آ جاتی ہے
اپنی آنکھیں راہ گزر میں رکھو لیکن شور نہ ہو
دیوانے بھی اہل سماعت کی خدمت کر سکتے ہیں
دل ہونٹوں پر آ جائے تو بولو لیکن شور نہ ہو
محسنؔ کس کو فرصت ہے جو تیشہ لے کر آئے یہاں
اپنے بت کو اپنے ہاتھ سے توڑو لیکن شور نہ ہو
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 34)
- Author : mohsin asraar
- مطبع : a-128 jinah housing society lal mohammad chudhry road block-8/7 PECSH Karachi (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.