دشت و صحرا اگر بسائے ہیں
دشت و صحرا اگر بسائے ہیں
ہم گلستاں میں کب سمائے ہیں
آپ نغموں کے منتظر ہوں گے
ہم تو فریاد لے کے آئے ہیں
ایک اپنا دیا جلانے کو
تم نے لاکھوں دیے بجھائے ہیں
کیا نظر آئے گا ابھی ہم کو
یک بیک روشنی میں آئے ہیں
یوں تو سارا چمن ہمارا ہے
پھول جتنے بھی ہیں پرائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.