Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں وہ درخت ہوں کھاتا ہے جو بھی پھل میرے

اجمل سراج

میں وہ درخت ہوں کھاتا ہے جو بھی پھل میرے

اجمل سراج

MORE BYاجمل سراج

    میں وہ درخت ہوں کھاتا ہے جو بھی پھل میرے

    ضرور مجھ سے یہ کہتا ہے ساتھ چل میرے

    یہ کائنات تصرف میں تھی رہے جب تک

    نظر بلند مری فیصلے اٹل میرے

    مجھے نہ دیکھ مری بات سن کہ مجھ سے ہیں

    کہیں کہیں متصادم بھی کچھ عمل میرے

    بچا ہی کیا ہوں میں آواز رہ گیا ہوں فقط

    چرا کے رنگ تو سب لے گئی غزل میرے

    یہ تب کی بات ہے جب تم سے رابطہ بھی نہ تھا

    ابھی ہوئے نہ تھے اشعار مبتذل میرے

    یہ خوف مجھ کو اڑاتا ہے وقت کے مانند

    کہ بیٹھنے سے نہ ہو جائیں پاؤں شل میرے

    وہ دن تھے اور نہ جانے وہ کون سے دن تھے

    ترے بغیر گزرتے نہیں تھے پل میرے

    کبھی ملے گا کہیں شہر خواب سے باہر

    اگر نہیں تو خیالوں سے بھی نکل میرے

    میں کس طرح کا ہوں یہ تو بتا نہیں سکتا

    مگر یہ طے ہے کہ ہیں یار بے بدل میرے

    جلا ہوں ہجر کے شعلوں میں بارہا اجمل

    مگر میں عشق ہوں جاتے نہیں ہیں بل میرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے