چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ
چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ
لوگ زندہ ہیں عجب صورت حالات کے ساتھ
فیصلہ یہ تو بہرحال تجھے کرنا ہے
ذہن کے ساتھ سلگنا ہے کہ جذبات کے ساتھ
گفتگو دیر سے جاری ہے نتیجے کے بغیر
اک نئی بات نکل آتی ہے ہر بات کے ساتھ
اب کے یہ سوچ کے تم زخم جدائی دینا
دل بھی بجھ جائے گا ڈھلتی ہوئی اس رات کے ساتھ
تم وہی ہو کہ جو پہلے تھے مری نظروں میں
کیا اضافہ ہوا ان اطلس و بانات کے ساتھ
اتنا پسپا نہ ہو دیوار سے لگ جائے گا
اتنے سمجھوتے نہ کر صورت حالات کے ساتھ
بھیجتا رہتا ہے گم نام خطوں میں کچھ پھول
اس قدر کس کو محبت ہے مری ذات کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.