Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل

سید عابد علی عابد

چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل

سید عابد علی عابد

چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل

وہی الجھن گھڑی گھڑی پل پل

میرا جینا ہے سیج کانٹوں کی

ان کے مرنے کا نام تاج محل

کیا سہانی گھٹا ہے ساون کی

سانوری نار مدھ بھری چنچل

نہ ہوا رفع میرے دل کا غبار

کیسے کیسے برس گئے بادل

پیار کی راگنی انوکھی ہے

اس میں لگتی ہیں سب سریں کومل

بن پئے انکھڑیاں نشیلی ہیں

نین کالے ہیں تیرے بن کاجل

مجھے دھوکا ہوا کہ جادو ہے

پاؤں بجتے ہیں تیرے بن چھاگل

لاکھ آندھی چلے خیاباں میں

مسکراتے ہیں طاقچوں میں کنول

لاکھ بجلی گرے گلستاں میں

لہلہاتی ہے شاخ میں کونپل

کھل رہا ہے گلاب ڈالی پر

جل رہی ہے بہار کی مشعل

کوہ کن سے مفر نہیں کوئی

بے ستوں ہو کہیں کہ بندھیاچل

ایک دن پتھروں کے بوجھ تلے

خود بخود گر پڑیں گے راج محل

دم رخصت وہ چپ رہے عابدؔ

آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے