Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلاتے کیوں ہو عاجزؔ کو بلانا کیا مزا دے ہے

کلیم عاجز

بلاتے کیوں ہو عاجزؔ کو بلانا کیا مزا دے ہے

کلیم عاجز

MORE BYکلیم عاجز

    بلاتے کیوں ہو عاجزؔ کو بلانا کیا مزا دے ہے

    غزل کم بخت کچھ ایسی پڑھے ہے دل ہلا دے ہے

    محبت کیا بلا ہے چین لینا ہی بھلا دے ہے

    ذرا بھی آنکھ جھپکے ہے تو بیتابی جگا دے ہے

    ترے ہاتھوں کی سرخی خود ثبوت اس بات کا دے ہے

    کہ جو کہہ دے ہے دیوانہ وہ کر کے بھی دکھا دے ہے

    غضب کی فتنہ سازی آئے ہے اس آفت جاں کو

    شرارت خود کرے ہے اور ہمیں تہمت لگا دے ہے

    مری بربادیوں کا ڈال کر الزام دنیا پر

    وہ ظالم اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر مسکرا دے ہے

    اب انسانوں کی بستی کا یہ عالم ہے کہ مت پوچھو

    لگے ہے آگ اک گھر میں تو ہم سایہ ہوا دے ہے

    کلیجہ تھام کر سنتے ہیں لیکن سن ہی لیتے ہیں

    مرے یاروں کو میرے غم کی تلخی بھی مزا دے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے