Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو والے ہیں

عمیق حنفی

بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو والے ہیں

عمیق حنفی

بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو والے ہیں

چندن سے چکنے شانوں پر مچل اٹھے دو کالے ہیں

جنگل کی یا بازاروں کی دھول اڑی ہے سواگت کو

ہم نے گھر کے باہر جب بھی اپنے پاؤں نکالے ہیں

کیسا زمانہ آیا ہے یہ الٹی ریت ہے الٹی بات

پھولوں کو کانٹے ڈستے ہیں جو ان کے رکھوالے ہیں

گھر کے دکھڑے شہر کے غم اور دیس بدیس کی چنتائیں

ان میں کچھ آوارہ کتے ہیں کچھ ہم نے پالے ہیں

ایک اسی کو دیکھ نہ پائے ورنہ شہر کی سڑکوں پر

اچھی اچھی پوشاکیں ہیں اچھی صورت والے ہیں

رات میں دل کو کیا سوجھی ہے اس کے گاؤں کو چلنے کی

جنگل میں چیتے رہتے ہیں راہ میں ندی نالے ہیں

دونوں کا ملنا مشکل ہے دونوں ہیں مجبور بہت

اس کے پاؤں میں مہندی لگی ہے میرے پاؤں میں چھالے ہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو والے ہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے