Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھا تو کوئی اور تھا سوچا تو کوئی اور

ابراہیم اشکؔ

دیکھا تو کوئی اور تھا سوچا تو کوئی اور

ابراہیم اشکؔ

دیکھا تو کوئی اور تھا سوچا تو کوئی اور

جب آ کے ملا اور تھا چاہا تو کوئی اور

اس شخص کے چہرے میں کئی رنگ چھپے تھے

چپ تھا تو کوئی اور تھا بولا تو کوئی اور

دو چار قدم پر ہی بدلتے ہوئے دیکھا

ٹھہرا تو کوئی اور تھا گزرا تو کوئی اور

تم جان کے بھی اس کو نہ پہچان سکو گے

انجانے میں وہ اور ہے جانا تو کوئی اور

الجھن میں ہوں کھو دوں کہ اسے پا لوں کروں کیا

کھونے پہ وہ کچھ اور ہے پایا تو کوئی اور

دشمن بھی ہے ہم راز بھی انجان بھی ہے وہ

کیا اشکؔ نے سمجھا اسے وہ تھا تو کوئی اور

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے