بر طرف کر کے تکلف اک طرف ہو جائیے
بر طرف کر کے تکلف اک طرف ہو جائیے
مستقل مل جائیے یا مستقل کھو جائیے
کیا گلے شکوے کہ کس نے کس کی دل داری نہ کی
فیصلہ کر ہی لیا ہے آپ نے تو جائیے
میری پلکیں بھی بہت بوجھل ہیں گہری نیند سے
رات کافی ہو چکی ہے آپ بھی سو جائیے
آپ سے اب کیا چھپانا آپ کوئی غیر ہیں
ہو چکا ہوں میں کسی کا آپ بھی ہو جائیے
موت کی آغوش میں گریہ کناں ہے زندگی
آئیے دو چار آنسو آپ بھی رو جائیے
شاعری کار جنوں ہے آپ کے بس کی نہیں
وقت پر بستر سے اٹھئے وقت پر سو جائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.