Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بن کے دنیا کا تماشا معتبر ہو جائیں گے

سلیم احمد

بن کے دنیا کا تماشا معتبر ہو جائیں گے

سلیم احمد

MORE BYسلیم احمد

    بن کے دنیا کا تماشا معتبر ہو جائیں گے

    سب کو ہنستا دیکھ کر ہم چشم تر ہو جائیں گے

    مجھ کو قدروں کے بدلنے سے یہ ہوگا فائدہ

    میرے جتنے عیب ہیں سارے ہنر ہو جائیں گے

    آج اپنے جسم کو تو جس قدر چاہے چھپا

    رفتہ رفتہ تیرے کپڑے مختصر ہو جائیں گے

    رفتہ رفتہ ان سے اڑ جائے گی یکجائی کی بو

    آج جو گھر میں وہ سب دیوار و در ہو جائیں گے

    آتے جاتے رہرووں کو دیکھتا ہوں اس طرح

    راہ چلتے لوگ جیسے ہم سفر ہو جائیں گے

    آدمی خود اپنے اندر کربلا بن جائے گا

    سارے جذبے خیر کے نیزوں پہ سر ہو جائیں گے

    گرمئ رفتار سے وہ آگ ہے زیر قدم

    میرے نقش پا چراغ رہ گزر ہو جائیں گے

    کیسے قصے تھے کہ چھڑ جائیں تو اڑ جاتی تھی نیند

    کیا خبر تھی وہ بھی حرف مختصر ہو جائیں گے

    کیا کہیں ایسے تقاضے ہیں محبت کے تو ہم

    اپنی بیتابی سے ہم رقص شرر ہو جائیں گے

    ایک ساعت ایسی آئے گی کہ یہ وصل و فراق

    میرے رنگ بے دلی سے یک دگر ہو جائیں گے

    کاخ و کوئے اہل دولت کی بنا ہے ریت پر

    اک دھماکے سے یہ سب زیر و زبر ہو جائیں گے

    یہ عجب شب ہے انہیں سونے نہ دو ورنہ سلیمؔ

    خواب بچوں کے لیے وحشت اثر ہو جائیں گے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    بن کے دنیا کا تماشا معتبر ہو جائیں گے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے