Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھو جی کا بوجھ اتاریں دونوں وقت یہیں ملتے ہیں

عزیز حامد مدنی

بیٹھو جی کا بوجھ اتاریں دونوں وقت یہیں ملتے ہیں

عزیز حامد مدنی

MORE BYعزیز حامد مدنی

    بیٹھو جی کا بوجھ اتاریں دونوں وقت یہیں ملتے ہیں

    دور دور سے آنے والے رستے کہیں کہیں ملتے ہیں

    وہم بھی ہو جاتا ہے دل کو لیکن اس میں تعجب کیا ہے

    ایسے دشت کہ جن میں شمعیں آپ ہی آپ جلیں، ملتے ہیں

    گہرے سرخ گلاب کا اندھا بلبل سانپ کو کیا دیکھے گا

    پاس ہی اگتی ناگ پھنی تھی سارے پھول وہیں ملتے ہیں

    کان میں موتی ہاتھ میں کنگن پھول چنبیلی کا جوڑے میں

    کیا کیا رنگ جمانے والے آنکھیں جن سے بسیں، ملتے ہیں

    تیرے جسم کی دھار کٹار سی آنکھ کے پردوں میں تڑپی تھی

    خاکستر آنکھوں میں کیا کیا ان لمحوں کے نگیں ملتے ہیں

    تم کو جھوٹا ٹھہرا سکتا کس میں اتنا جس ہے لیکن

    ایسے لوگ بہت ہوتے ہیں وعدہ کر کے نہیں ملتے ہیں

    کہنہ سرائے کی روشنیوں نے کہہ ہی دیا دیوٹ کے دیوں سے

    آؤ آؤ ٹھہرو ٹھہرو مہماں روز نہیں ملتے ہیں

    سر کا سودا پاؤں کی گردش جو بھی سبب ہو نہ ملنے کا

    تم تو صاحب کیا ملتے ہو ملتے ہیں تو ہمیں ملتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Aziz Hamid Madni (Pg. 466)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے