Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات ایسی بھی کوئی نہیں کہ محبت بہت زیادہ ہے

ظفر اقبال

بات ایسی بھی کوئی نہیں کہ محبت بہت زیادہ ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    بات ایسی بھی کوئی نہیں کہ محبت بہت زیادہ ہے

    لیکن ہم دونوں سے اس کی طاقت بہت زیادہ ہے

    آپ کے پیچھے پیچھے پھرنے سے تو رہے اس عمر میں ہم

    راہ پہ آ بیٹھے ہیں یہ بھی غنیمت بہت زیادہ ہے

    عشق اداسی کے پیغام تو لاتا رہتا ہے دن رات

    لیکن ہم کو خوش رہنے کی عادت بہت زیادہ ہے

    کام تو کافی رہتا ہے لیکن کرنا ہے کس نے یہاں

    بے شک روز ادھر آ نکلو فرصت بہت زیادہ ہے

    کیا کچھ ہو نہ سکا ہم سے اور ہونے والا ہے کیا کچھ

    حسرت بھی کافی ہے لیکن حیرت بہت زیادہ ہے

    سیر ہی کرکے آ جائیں گے پھر بازار تماشا کی

    جس شے کو بھی ہاتھ لگائیں قیمت بہت زیادہ ہے

    اس کی توجہ حاصل کی اور بیچ میں سب کچھ چھوڑ دیا

    حکمت جتنی بھی ہو اس میں حماقت بہت زیادہ ہے

    عشق ہے کس کو یاد کہ ہم تو ڈرتے ہی رہتے ہیں سدا

    حسن وہ جیسا بھی ہے اس کی دہشت بہت زیادہ ہے

    ایک چیز جو اپنی رسائی سے باہر ہے کہیں ظفرؔ

    سچ پوچھو تو اس کی ہمیں ضرورت بہت زیادہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے