اور گلوں کا کام نہیں ہوتا کوئی
خوشبو کا انعام نہیں ہوتا کوئی
تھک گیا ایک کہانی سنتے سنتے میں
کیا اس کا انجام نہیں ہوتا کوئی
صحراؤں میں خاک اڑاتا پھرتا ہوں
اس کے علاوہ کام نہیں ہوتا کوئی
دیکھو تو کیا خوش رہتے ہیں دل والے
پوچھو تو آرام نہیں ہوتا کوئی
چٹانیں بس سخت ہوا کرتی ہیں زیبؔ
چٹانوں کا نام نہیں ہوتا کوئی
- کتاب : zartaab (Pg. 80)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.