Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں

سلیم صدیقی

اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں

سلیم صدیقی

اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں

دوستو آؤ کہ کچھ خواب دکھاتے ہیں تمہیں

تم نے غرقاب سفینے تو بہت دیکھے ہیں

سر پٹکتے ہوئے سیلاب دکھاتے ہیں تمہیں

حسن کا شور جو برپا ہے ذرا تھمنے دو

عشق کا لہجہ نایاب دکھاتے ہیں تمہیں

میرے پھیلے ہوئے دامن کے کبھی ساتھ چلو

منہ چھپاتے ہوئے احباب دکھاتے ہیں تمہیں

چھت پہ آ جاؤ ہر اک کام سے فارغ ہو کر

چاندنی رات کے محراب دکھاتے ہیں تمہیں

کیسے آنکھوں میں اترتے ہیں لہو کے قطرے

کیسے بنتا ہے یہ تیزاب دکھاتے ہیں تمہیں

تم ذرا پیاس کی معراج پہ پہنچو تو سہی

ریگزاروں میں بھی گرداب دکھاتے ہیں تمہیں

ایک مقصد کے لئے امن کی تحریروں میں

خون سے لکھے ہوئے باب دکھاتے ہیں تمہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے