اندھیرا ذہن کا سمت سفر جب کھونے لگتا ہے
اندھیرا ذہن کا سمت سفر جب کھونے لگتا ہے
کسی کا دھیان آتا ہے اجالا ہونے لگتا ہے
وہ جتنی دور ہو اتنا ہی میرا ہونے لگتا ہے
مگر جب پاس آتا ہے تو مجھ سے کھونے لگتا ہے
کسی نے رکھ دیے ممتا بھرے دو ہاتھ کیا سر پر
مرے اندر کوئی بچہ بلک کر رونے لگتا ہے
محبت چار دن کی اور اداسی زندگی بھر کی
یہی سب دیکھتا ہے اور کبیراؔ رونے لگتا ہے
سمجھتے ہی نہیں نادان کے دن کی ہے ملکیت
پرائے کھیتوں پہ اپنوں میں جھگڑا ہونے لگتا ہے
یہ دل بچ کر زمانے بھر سے چلنا چاہے ہے لیکن
جب اپنی راہ چلتا ہے اکیلا ہونے لگتا ہے
- کتاب : Aankhon Ankhon Rahe (Pg. 68)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.