اندھیرا مٹتا نہیں ہے مٹانا پڑتا ہے
اندھیرا مٹتا نہیں ہے مٹانا پڑتا ہے
بجھے چراغ کو پھر سے جلانا پڑتا ہے
یہ اور بات ہے گھبرا رہا ہے دل ورنہ
غموں کا بوجھ تو سب کو اٹھانا پڑتا ہے
کبھی کبھی تو ان اشکوں کی آبرو کے لیے
نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرانا پڑتا ہے
اب اپنی بات کو کہنا بہت ہی مشکل ہے
ہر ایک بات کو کتنا گھمانا پڑتا ہے
وگرنہ گفتگو کرتی نہیں یہ خاموشی
ہر اک صدا کو ہمیں چپ کرانا پڑتا ہے
اب اپنے پاس تو ہم خود کو بھی نہیں ملتے
ہمیں بھی خود سے بہت دور جانا پڑتا ہے
اک ایسا وقت بھی آتا ہے زندگی میں کبھی
جب اپنے سائے سے پیچھا چھڑانا پڑتا ہے
بس ایک جھوٹ کبھی آئنے سے بولا تھا
اب اپنے آپ سے چہرہ چھپانا پڑتا ہے
ہمارے حال پہ اب چھوڑ دے ہمیں دنیا
یہ بار بار ہمیں کیوں بتانا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.