Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

جگر مراد آبادی

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

جگر مراد آبادی

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں

یہ تو نے کہا کیا اے ناداں فیاضی قدرت عام نہیں

تو فکر و نظر تو پیدا کر کیا چیز ہے جو انعام نہیں

یارب یہ مقام عشق ہے کیا گو دیدہ و دل ناکام نہیں

تسکین ہے اور تسکین نہیں آرام ہے اور آرام نہیں

کیوں مست شراب عیش و طرب تکلیف توجہ فرمائیں

آواز شکست دل ہی تو ہے آواز شکست جام نہیں

آنا ہے جو بزم جاناں میں پندار خودی کو توڑ کے آ

اے ہوش و خرد کے دیوانے یاں ہوش و خرد کا کام نہیں

زاہد نے کچھ اس انداز سے پی ساقی کی نگاہیں پڑنے لگیں

مے کش یہی اب تک سمجھے تھے شائستہ دور جام نہیں

عشق اور گوارا خود کر لے بے شرط شکست فاش اپنی

دل کی بھی کچھ ان کے سازش ہے تنہا یہ نظر کا کام نہیں

سب جس کو اسیری کہتے ہیں وہ تو ہے امیری ہی لیکن

وہ کون سی آزادی ہے یہاں جو آپ خود اپنا دام نہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

جگر مراد آبادی

جگر مراد آبادی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے