عجیب ڈھنگ سے میں نے یہاں گزارا کیا
عجیب ڈھنگ سے میں نے یہاں گزارا کیا
کہ دل کو برف کیا ذہن کو شرارہ کیا
مزاج درد کو سب لفظ بھی قبول نہ تھے
کسی کسی کو ترے غم کا استعارہ کیا
پھر اس کے اشک بھی اس کو ادا نہ کر پائے
وہ دکھ جو اس کے تبسم نے آشکارا کیا
کہ جیسے آنکھ کے لگتے ہی کھل گئیں آنکھیں
نگاہ جاں نے بہت دور تک نظارہ کیا
ہمیں بھی دیکھ کہ تجسیم نو سے گزرے ہیں
بدن کو شیشہ کیا دل کو سنگ پارہ کیا
عجب مزاج تھا تنہائی آشنا کہ سعودؔ
خود اپنا ساتھ بھی مشکل سے ہی گوارا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.