Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کون پھر کے جائے تری جلوہ گاہ سے

جلیل مانک پوری

اب کون پھر کے جائے تری جلوہ گاہ سے

جلیل مانک پوری

اب کون پھر کے جائے تری جلوہ گاہ سے

او شوخ چشم پھونک دے برق نگاہ سے

کس شان سے چلا ہے مرا شہسوار حسن

فتنے پکارتے ہیں ذرا ہٹ کے راہ سے

جھپکی پلک تو برق فلک سے زمیں پہ تھی

سنبھلا نہ کوئی گر کے تمہاری نگاہ سے

دلچسپ ہو گئی ترے چلنے سے رہ گزر

اٹھ اٹھ کے گرد راہ لپٹتی ہے راہ سے

میزاں کھڑی ہوئی مرے آگے نہ روز حشر

دبنا پڑا اسے مرے بار گناہ سے

دیکھو پھر ایسے دیکھنے والے نہ پاؤ گے

کیوں خاک میں ملاتے ہو نیچی نگاہ سے

آئینے آرسی تو فقط دیکھنے کے ہیں

دیکھو تم اپنے حسن کو میری نگاہ سے

کثرت سے مے جو پی ہے نظر ہے مآل پر

رعشہ نہیں ہے کانپ رہا ہوں گناہ سے

پایا بلند کیوں نہ ہمارا ہو اے جلیلؔ

پایا ہے فیض امیر سخن دستگاہ سے

مأخذ :
  • کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 123)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے