آوارہ ہوں رین بسیرا کوئی نہیں میرا
آوارہ ہوں رین بسیرا کوئی نہیں میرا
گلی گلی کرتا ہوں پھیرا کوئی نہیں میرا
تیری آس پہ جیتا تھا میں وہ بھی ختم ہوئی
اب دنیا میں کون ہے میرا کوئی نہیں میرا
تیرے بجائے کون تھا میرا پہلے بھی پھر بھی
جب سے ساتھ چھٹا ہے تیرا کوئی نہیں میرا
جب بھی چاند سے چہرے دیکھے بھیگ گئیں پلکیں
پھیل گیا ہر سمت اندھیرا کوئی نہیں میرا
عجب نہیں کوئی لہر اٹھے جو پار لگا دے ناؤ
درد کی دھن میں گائے مچھیرا کوئی نہیں میرا
کوئی مسافر ہی رک جائے پل دو پل کے لیے
مدت سے ویران ہے ڈیرا کوئی نہیں میرا
میں نے قدر تیرگیٔ شب اب پہچانی جب
گزر گئی شب ہوا سویرا کوئی نہیں میرا
کوئی نہیں ہے جس کے ہاتھوں زہر پیوں مر جاؤں
بین بجائے جائے سپیرا کوئی نہیں میرا
- کتاب : Andokhta (Pg. 97)
- Author : Anwar Shuoor
- مطبع : Arts Council of Pakistan, Karachi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.