Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

اختر شیرانی

آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

اختر شیرانی

آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

باوفا تھے تم تو آخر بے وفا کیوں ہو گئے

اور بھی رہتے ابھی کچھ دن نظر کے سامنے

دیکھتے ہی دیکھتے ہم سے خفا کیوں ہو گئے

ان وفاداری کے وعدوں کو الٰہی کیا ہوا

وہ وفائیں کرنے والے بے وفا کیوں ہو گئے

کس طرح دل سے بھلا بیٹھے ہماری یاد کو

اس طرح پردیس جا کر بے وفا کیوں ہو گئے

تم تو کہتے تھے کہ ہم تجھ کو نہ بھولیں گے کبھی

بھول کر ہم کو تغافل آشنا کیوں ہو گئے

ہم تمہارا درد دل سن سن کے ہنستے تھے کبھی

آج روتے ہیں کہ یوں درد آشنا کیوں ہو گئے

چاند کے ٹکڑے بھی نظروں میں سما سکتے نہیں

کیا بتائیں ہم ترے در کے گدا کیوں ہو گئے

یہ جوانی یہ گھٹائیں یہ ہوائیں یہ بہار

حضرت اخترؔ ابھی سے پارسا کیوں ہو گئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے