Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا

بشیر بدر

آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا

بشیر بدر

آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا

کشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا

بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گے

اک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا

جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہے

آنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا

یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیں

تم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا

یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نے

پھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا

محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیں

جو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا

خط ایسا لکھا ہے کہ نگینے سے جڑے ہیں

وہ ہاتھ کہ جس نے کوئی زیور نہیں دیکھا

پتھر مجھے کہتا ہے مرا چاہنے والا

میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

مسعود تنہا

مسعود تنہا

اردو اسٹوڈیو

اردو اسٹوڈیو

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے