Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آندھی میں چراغ جل رہے ہیں

اختر ہوشیارپوری

آندھی میں چراغ جل رہے ہیں

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    آندھی میں چراغ جل رہے ہیں

    کیا لوگ ہوا میں پل رہے ہیں

    اے جلتی رتو گواہ رہنا

    ہم ننگے پاؤں چل رہے ہیں

    کہساروں پہ برف جب سے پگھلی

    دریا تیور بدل رہے ہیں

    مٹی میں ابھی نمی بہت ہے

    پیمانے ہنوز ڈھل رہے ہیں

    کہہ دے کوئی جا کے طائروں سے

    چیونٹی کے بھی پر نکل رہے ہیں

    کچھ اب کے ہے دھوپ میں بھی تیزی

    کچھ ہم بھی شرر اگل رہے ہیں

    پانی پہ ذرا سنبھل کے چلنا

    ہستی کے قدم پھسل رہے ہیں

    کہہ دے یہ کوئی مسافروں سے

    شام آئی ہے سائے ڈھل رہے ہیں

    گردش میں نہیں زمیں ہی اخترؔ

    ہم بھی دبے پانو چل رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے