Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنے کا ساتھ پیارا تھا کبھی

شارق کیفی

آئنے کا ساتھ پیارا تھا کبھی

شارق کیفی

آئنے کا ساتھ پیارا تھا کبھی

ایک چہرے پر گزارا تھا کبھی

آج سب کہتے ہیں جس کو ناخدا

ہم نے اس کو پار اتارا تھا کبھی

یہ مرے گھر کی فضا کو کیا ہوا

کب یہاں میرا تمہارا تھا کبھی

تھا مگر سب کچھ نہ تھا دریا کے پار

اس کنارے بھی کنارا تھا کبھی

کیسے ٹکڑوں میں اسے کر لوں قبول

جو مرا سارے کا سارا تھا کبھی

آج کتنے غم ہیں رونے کے لیے

اک ترے دکھ کا سہارا تھا کبھی

جستجو اتنی بھی بے معنی نہ تھی

منزلوں نے بھی پکارا تھا کبھی

یہ نئے گمراہ کیا جانیں مجھے

میں سفر کا استعارہ تھا کبھی

عشق کے قصے نہ چھیڑو دوستو

میں اسی میداں میں ہارا تھا کبھی

مأخذ :
  • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 66)
  • Author :شارق کیفی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : 3rd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے