Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ

ظفر اقبال

آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ

    زندہ رہ سکتا ہوں ایسی ہی خوش امکانی کے ساتھ

    تم ہی بتلاؤ کہ اس کی قدر کیا ہوگی تمہیں

    جو محبت مفت میں مل جائے آسانی کے ساتھ

    بات ہے کچھ زندہ رہ جانا بھی اپنا آج تک

    لہر تھی آسودگی کی بھی پریشانی کے ساتھ

    چل رہا ہے کام سارا خوب مل جل کر یہاں

    کفر بھی چمٹا ہوا ہے جذب ایمانی کے ساتھ

    فرق پڑتا ہے کوئی لوگوں میں رہنے سے ضرور

    شہر کے آداب تھے اپنی بیابانی کے ساتھ

    یہ وہ دنیا ہے کہ جس کا کچھ ٹھکانا ہی نہیں

    ہم گزارہ کر رہے ہیں دشمن جانی کے ساتھ

    رائیگانی سے ذرا آگے نکل آئے ہیں ہم

    اس دفعہ تو کچھ گرانی بھی ہے ارزانی کے ساتھ

    اپنی مرضی سے بھی ہم نے کام کر ڈالے ہیں کچھ

    لفظ کو لڑوا دیا ہے بیشتر معنی کے ساتھ

    فاصلوں ہی فاصلوں میں جان سے ہارا ظفرؔ

    عشق تھا لاہوریے کو ایک ملتانی کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے