Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں بظاہر تو پس پشت نہ ڈالو گے ہمیں

ادریس آزاد

یوں بظاہر تو پس پشت نہ ڈالو گے ہمیں

ادریس آزاد

یوں بظاہر تو پس پشت نہ ڈالو گے ہمیں

جانتے ہیں بڑی عزت سے نکالو گے ہمیں

اپنا گھر بار ہے ابعاد مکانی سے بلند

وقت کو ڈھونڈنے نکلو گے تو پا لو گے ہمیں

اتنے ظالم نہ بنو کچھ تو مروت سیکھو

تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالو گے ہمیں

تم نہیں آئے نہیں آئے مگر سوچا تھا

ہم اگر روٹھ بھی جائیں تو منا لو گے ہمیں

ہم ترے سامنے آئیں گے نگینہ بن کر

پہلے یہ وعدہ کرو پھر سے چرا لو گے ہمیں

تم بھی تھے بزم میں یہ سوچ کے ہم نے پی لی

ہم اگر مست ہوئے بھی تو سنبھالو گے ہمیں

قابل رحم بنے پھرتے ہیں اس آس پہ ہم

اپنے سینے سے کسی روز لگا لو گے ہمیں

ہم بڑی قیمتی مٹی سے بنائے گئے ہیں

خود کو ہم بیچنا چاہیں گے تو کیا لو گے ہمیں

ہم بھی کچھ اپنی تمنائیں سنائیں گے تمہیں

جب تم اپنی یہ تمنائیں سنا لو گے ہمیں

تم سے ہم دور چلے آئے ہیں صدیوں کے قریب

روشنی بن کے اگر آؤ تو آ لو گے ہمیں

ہم نہ بھولیں گے تمہیں جتنی بھی کوشش کر لو

بھولنے کے لیے ہر بار خیالو گے ہمیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے