Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تجھ سے آشنا دنیا سے بیگانے کہاں جاتے

مخمور دہلوی

یہ تجھ سے آشنا دنیا سے بیگانے کہاں جاتے

مخمور دہلوی

MORE BYمخمور دہلوی

    یہ تجھ سے آشنا دنیا سے بیگانے کہاں جاتے

    ترے کوچے سے اٹھتے بھی تو دیوانے کہاں جاتے

    قفس میں بھی مجھے صیاد کے ہاتھوں سے ملتے ہیں

    مری تقدیر کے لکھے ہوئے دانے کہاں جاتے

    نہ چھوڑا ضبط نے دامن نہیں تو تیرے سودائی

    ہجوم غم سے گھبرا کر خدا جانے کہاں جاتے

    میں اپنے آنسوؤں کو کیسے دامن میں چھپا لیتا

    جو پلکوں تک چلے آئے وہ افسانے کہاں جاتے

    تمہارے نام سے منسوب ہو جاتے ہیں دیوانے

    یہ اپنے ہوش میں ہوتے تو پہچانے کہاں جاتے

    اگر کوئی حریم ناز کے پردے اٹھا دیتا

    تو پھر کعبہ کہاں رہتا صنم خانے کہاں جاتے

    نہیں تھا مستحق مخمورؔ رندوں کے سوا کوئی

    نہ ہوتے ہم تو پھر لبریز پیمانے کہاں جاتے

    مأخذ :
    • کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 331)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے