Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی

صفی اورنگ آبادی

یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی

صفی اورنگ آبادی

یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی

ہاں مگر پائی ہے ظالم نے طبیعت اچھی

کیا ہوا آپ نے پائی ہے جو صورت اچھی

آدمی وہ ہے کہ جس کی ہو طبیعت اچھی

آج وہ پوچھنے آئے ہیں ہمارا مطلب

سن لیا تھا کہیں مطلب کی محبت اچھی

خوب صورت ہے وہی جس پہ زمانہ ریجھے

یوں تو ہر ایک کو ہے اپنی ہی صورت اچھی

کچھ بھی ہو ایک تمنا تو بندھی رہتی ہے

تجھ سے سو درجہ ترے ملنے کی حسرت اچھی

نہیں اپنے میں کوئی چاہنے والا تیرا

ڈال دی ڈالنے والوں نے عداوت اچھی

کوئی ارمان نہیں ہے تو فقط بیتابی

وصل سے تیرے ستم گر تری فرقت اچھی

ان کے آتے ہی بدل جاتے ہیں تیرے تیور

اے صفیؔ چاہیے انسان کی نیت اچھی

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 231)
  • Author : Safi Auranjabadi
  • مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
  • اشاعت : 2000

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے