Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دور گزرا کبھی نہ دیکھیں پیا کی انکھیاں خمار متیاں

ناجی شاکر

یہ دور گزرا کبھی نہ دیکھیں پیا کی انکھیاں خمار متیاں

ناجی شاکر

یہ دور گزرا کبھی نہ دیکھیں پیا کی انکھیاں خمار متیاں

کہے تھے مردم شرابی ان کوں نکل گئیں اپنی دے غلطیاں

سوائے گل کے وہ شوخ انکھیاں کسی طرف کو نہیں ہیں راغب

تو برگ نرگس اوپر بجا ہے لکھوں جو اپنے سجن کوں پتیاں

صنم کی زلفاں کو ہجر میں اب گئے ہیں مجھ نین ہیں خواب راحت

لگے ہے کانٹا نظر میں سونا کٹیں گی کیسے یہ کالی رتیاں

جو شمع رو کے دو لب ہیں شیریں تو سبزۂ خط بجا ہے اس پر

زمین پکڑی ہے طوطیوں نے سنیں جو میٹھی پیا کی بتیاں

خیال کر کر بھٹک رہا ہوں نظر جو آئے تیور ہیں بانکے

بناؤ بنتا نہیں ہے ناجیؔ جو اس سجن کو لگاؤں چھتیاں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے