Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سنور سکتا ہے معقول بھی ہو سکتا ہے

خاقان خاور

وہ سنور سکتا ہے معقول بھی ہو سکتا ہے

خاقان خاور

وہ سنور سکتا ہے معقول بھی ہو سکتا ہے

میرا اندازہ مری بھول بھی ہو سکتا ہے

اب پس ابر ہے جب ابر سے باہر نکلا

وہ چمک سکتا ہے مقبول بھی ہو سکتا ہے

دور سے دیکھا ہے نزدیک سے بھی دیکھوں گا

پھول سا لگتا ہے جو پھول بھی ہو سکتا ہے

آج کی شب بھی ستاروں نے اگر ساتھ دیا

دل جو بے کار ہے مشغول بھی ہو سکتا ہے

کیوں سمجھتا ہوں کہ آتا ہے وہ میری خاطر

سیر اس شخص کا معمول بھی ہو سکتا ہے

تخت تبدیل بھی ہو سکتا ہے تختے میں کبھی

اپنے عہدے سے وہ معزول بھی ہو سکتا ہے

جانتا کون تھا خاورؔ وہ درخشاں تارا

گر کے آنکھوں سے کبھی دھول بھی ہو سکتا ہے

مأخذ :
  • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 6.05.2015)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے