Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری

بشیر الدین احمد دہلوی

وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری

بشیر الدین احمد دہلوی

وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری

ہے چت بھی ان کی ہے پٹ بھی ان کی ہے جیت ان کی ہے مات میری

کبھی وہ ملتا ہے دشمنوں سے کبھی وہ ملتا ہے مجھ سے آ کر

جو دن ہے میرا تو رات ان کی جو دن ہے ان کا تو رات میری

کبھی ہے تولہ کبھی ہے ماشہ کبھی ہیں ناخوش کبھی ہیں وہ خوش

قرار ان کو نہیں ہے دم بھر ہے تاک ان کی تو گھات میری

یہ بات کیا ہے یہ ماجرا کیا یہ راز کیا ہے یہ واقعہ کیا

کہ ہاں میں ہاں سب ملا رہے ہیں وہ کر رہے ہیں صفات میری

ارادہ ہے میں لکھوں فسانہ کسی کی کچھ دل شکستگی کا

قلم شکستہ پڑا کدھر ہے کہاں ہے کوئی دوات میری

ادھر بنی ہے دل حزیں پر ادھر تو سرگرم ناز ہیں وہ

کوئی یہ آ کر تماشا دیکھے ادا ہے ان کی ممات میری

یہ ہو رہا ہے تماشہ کیسا ادھر تو غم ہے ادھر ہے شادی

کبھی اٹھے گا جنازہ میرا کبھی سجی تھی برات میری

مأخذ :
  • Deewan-e-Basheer(website)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے