Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو تکتے بھی نہیں تھے پہلے

محمود شام

اس کو تکتے بھی نہیں تھے پہلے

محمود شام

اس کو تکتے بھی نہیں تھے پہلے

ہم بھی خوددار تھے کتنے پہلے

اس کو دیکھا تو یہ محسوس ہوا

ہم بہت دور تھے خود سے پہلے

دل نظر آتے ہیں اب آنکھوں میں

کتنے گہرے تھے یہ چشمے پہلے

کھوئے رہتے ہیں اب اس کی دھن میں

جس کو تکتے نہ تھے پہلے پہلے

ہم کو پہچان لیا کرتے تھے

یہ ترے شہر کے رستے پہلے

اب اجالوں میں بھٹک جاتے ہیں

وہ سمجھاتے تھے اندھیرے پہلے

اب نہ الفاظ نہ احساس نہ یاد

اتنے مفلس نہ ہوئے تھے پہلے

رنگ کے جال میں آتے نہ کبھی

پاس سے دیکھ جو لیتے پہلے

گرم ہنگامۂ کاغذ ہے یہاں

بے مہک پھول کہاں تھے پہلے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے