تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے
تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے
ہم نے اس آگ کو سینے میں دبا رکھا ہے
شہر ہو دشت تمنا ہو کہ دریا کا سفر
تیری تصویر کو سینے سے لگا رکھا ہے
یہ تو ممکن ہی نہیں حسن کا فیضان نہ ہو
عشق نے حسن کو ارمان بنا رکھا ہے
کیسا سورج ہے کہ دیتا نہیں ظلمت کو شکست
کیوں اندھیروں نے اجالوں کو دبا رکھا ہے
تشنگی اپنی مٹا لے کہ ہنسے گی دنیا
پی تو لے ساغر تسلیم و رضا رکھا ہے
حق کے لشکر میں سپاہی ہیں بہت تھوڑے سے
ہم نے ہی حوصلہ باطل کا بڑھا رکھا ہے
کب نکلنا ہے اسے یہ بھی بتا سکتی ہے
ظلمت شب نے بھی سورج کا پتہ رکھا ہے
خوگر ضبط ہیں رسوا نہ کریں گے تجھ کو
ہم نے دنیا سے ترے غم کو چھپا رکھا ہے
دل جو ٹوٹے ہیں انہیں جوڑ کے دکھلاؤ شہیدؔ
ورنہ ان کشف و کرامات میں کیا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.